بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ ﷺ

بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ ﷺ

شامل جو ہو گئے ہیں مری زندگی میں آپ


چھانی ہے جب سے میں نے زمانے میں حسن ضو

سارے جہاں سے بڑھ کے لگے آگہی میں آپﷺ


مدحت میں جو ملی ہے مجھے آپ کی لگن

اب آرزو یہی ہے رہیں شاعری میں آپﷺ


دیکھا شجر شجر میں ملے چار سو نشان

گلشن میں، بلبلوں کی ملے نغمگی میں آپﷺ


مجھ کو یقین ہے کہ قیامت کے روز بھی

کوثر عطا کریں گے مجھے تشنگی میں آپﷺ


ہیں غم گسار اتنے کبھی ڈوبنے نہ دیں

دیتے رہے سہارا مجھے ہر غمی میں آپﷺ


قائم جو توڑ دے گی زمانے میں مفلسی

تب مجھ کو جوڑ دیں گے مری بے بسی میں آپ

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

وہ سرورِ کشورِ رسالت

وہی ربّ ہے جس نے تجھ کو ہَمہ تن کرم بنایا

ہے لبِ عیسٰی سے جاں بخشی نِرالی ہاتھ میں

یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو

لب پہ آقا کی گفتگو آئے

زمانے سے بڑھ کر حسیں ہے مدینہ

مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا

ہمراہ اپنے بطحا مجھے لے کے جاؤ لوگو

محبت کو قلم میں ڈال کر حرفِ ثنا لکھ دے

ہر طرف مولا کی مدحت جو بیاں ہوتی ہے