مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا

مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا

خدا کو وہ عمل احسن ادا کرتا نظر آیا


محمد کے وسیلے سے کبھی مانگے زباں میری

خدا مجھ کو خطا پر بھی عطا کرتا نظر آیا


جنھیں رب نے نوازا ہے محمد کی محبت سے

درودوں کی محافل میں ندا کرتا نظر آیا


کوئی عاشق ثنائے مصطفٰی دھرتی پہ کرتا ہے

لحد میں بھی سدا ان کو صدا کرتا نظر آیا


فروغِ نعت کرتا ہے جو دل کے آبگینوں سے

وہی مدحت رقم کرکے ضیا کرتا نظر آیا


بریں قرآں سراپا ہے حسیں چہرہ گھنی زلفیں

ادا مدحت تو خود خالق سدا کرتا نظر آیا


مرے آقا کی تعریفیں ملائک تک نہیں قائم

مجھے سارا جہاں اُن کی ثنا کرتا نظر آیا

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

ہے لبِ عیسٰی سے جاں بخشی نِرالی ہاتھ میں

یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو

لب پہ آقا کی گفتگو آئے

بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ ﷺ

زمانے سے بڑھ کر حسیں ہے مدینہ

ہمراہ اپنے بطحا مجھے لے کے جاؤ لوگو

محبت کو قلم میں ڈال کر حرفِ ثنا لکھ دے

ہر طرف مولا کی مدحت جو بیاں ہوتی ہے

ہمیں عظمتوں کا نشاں مل گیا ہے

خیالوں میں اُن کا گزر ہو گیا ہے