ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
سید حب دار قائم
یہ بلبل ،یہ تتلی، یہ خوشبو بنا کر
گل و لالہ کی تحریروں میں بس فکرِ رسا تُو ہے
لب پہ آقا کی گفتگو آئے
بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ ﷺ
زمانے سے بڑھ کر حسیں ہے مدینہ
مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا
ہمراہ اپنے بطحا مجھے لے کے جاؤ لوگو
محبت کو قلم میں ڈال کر حرفِ ثنا لکھ دے
ہر طرف مولا کی مدحت جو بیاں ہوتی ہے
ہمیں عظمتوں کا نشاں مل گیا ہے
خیالوں میں اُن کا گزر ہو گیا ہے
دل ڈوبتا ہے ہجر کے نا دیدہ آب سے
مہک مدینے کی لائے بہار اب کے برس
جہاں ہے منور مدینے کے صدقے
جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں
درِ اقدس پہ مجھ کو بھی بلائیں گے کسی دن وہ
دلِ عشاق شہرِ نور سے آیا نہیں کرتے
خدا مجھ کو عطا کر دے گا درشن آپ کا ارفع
خدایا میرے گھر میں بھی مدینے کا قمر اترے
مصطفٰی کے بنا بسر نہ ہوئی
’’آپ کی یاد آتی رہی رات بھر‘‘
خوشبو جو مل گئی ہے یہ زلفِ دراز سے
سو بار گناہوں سے جو دل اپنا بچائے
مرے آقا مجھے آتش میں اب گرنے نہیں دیں گے
تارِ دل اپنی مدینے سے لگا بیٹھے ہیں
خیالوں میں شاہِ امم دیکھتے ہیں
نہ اِس جہاں میں نہ اُس جہاں میں
نگر نگر میں گھوم کر اے زائرو ضیا کرو
حسیں ہیں بہت اس زمیں آسماں پر
خدایا مصطفٰی سے تو ملا دینا حقیقت میں
Load More