’’آپ کی یاد آتی رہی رات بھر‘‘

’’آپ کی یاد آتی رہی رات بھر‘‘

نیند آنکھوں سے جاتی رہی رات بھر


میں نے جیسے ہی چوما کبھی نقشِ پا

اک مہک جی لبھاتی رہی رات بھر


کس طرح سامنا ان سے کر پائے گی

آنکھ آنسو بہاتی رہی رات بھر


آپ کی نعت بنتی رہی سازِ دل

جو زباں گن گناتی رہی رات بھر


مل سکوں خواب میں یا نبی آپ سے

مجھ کو فرقت رلاتی رہی رات بھر


ان کی حب دار قائم سنے گفتگو

آرزو دل میں آتی رہی رات بھر

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

درِ اقدس پہ مجھ کو بھی بلائیں گے کسی دن وہ

دلِ عشاق شہرِ نور سے آیا نہیں کرتے

خدا مجھ کو عطا کر دے گا درشن آپ کا ارفع

خدایا میرے گھر میں بھی مدینے کا قمر اترے

مصطفٰی کے بنا بسر نہ ہوئی

خوشبو جو مل گئی ہے یہ زلفِ دراز سے

سو بار گناہوں سے جو دل اپنا بچائے

مرے آقا مجھے آتش میں اب گرنے نہیں دیں گے

تارِ دل اپنی مدینے سے لگا بیٹھے ہیں

خیالوں میں شاہِ امم دیکھتے ہیں