دل بہت خوش ہے کہ یاد شہؐ ابرار میں ہے

دل بہت خوش ہے کہ یاد شہؐ ابرار میں ہے

للہ الحمد کہ جاں عالم انوار میں ہے


تو ہے بے تاب تو پڑھ سیدؐ عالم پہ درود

دل کی تسکین ثنا خوانی سرکارؐ میں ہے


کشتی نوح کو طوفاں سے بچانے والے

چشم رحمت کہ سفینہ میرا منجدھار میں ہے


سختی روز قیامت پہ ہے زاہد کی نظر

شاہؐ کا لطف و کرم چشم گنہگار میں ہے


شکر للہ کہ مدینے کا جمال زیبا

میرے دل میں ہے مرے دیدہء بیدار میں ہے


دل جبریلؑ امیں نے بھی کیا ہے محسوس

جو سکون سرور کونین ؐ کے دربار میں ہے

شاعر کا نام :- مظہر الدین مظہر

کتاب کا نام :- میزاب

دیگر کلام

آمد مصطفیٰ اللہ اللہ گونجے ہر سو ترانے خوشی کے

جو اُس کو دیکھ لے وہی صاحبِ نظر لگے

بنے گی آخرت بھی،کر رضا جوئی محمدﷺ کی

رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ

قبول بندۂ دَر کا سلام کرلینا

تخلیق ، یہ جہان ہُوا آپ کے طفیل

میں لاکھ برا ٹھہرا یہ میری حقیقت ہے

ای پادشاہِ انس و جان، ای رحمتِ ہر دو جہاں

منگتے ہیں کرم ان کا سدا مانگ رہے ہیں

یوں ترا اسم گرامی میرے لب پر آگیا