میزاب

ہم سوئے حشر چلیں گے شہؐ ابرار کے ساتھ

مدینے کی زمیں کتنی حسیں معلوم ہوتی ہے

وہ رازداں معنی تفسیر جاھدو

بام و در شہر طیبہ پر رحمت دن رات برستی ہے

جب ورد زباں نام ہو محبوب خدا کا

جہاں ذکر نبیؐ پیہم نہیں ہے

دونوں جہاں میں یا نبیؐ کوئی نہیں ترا جواب

یہ مہرو ماہ کے جلوؤں میں نور تجھ سے ہے

خیال طیبہ کے قرباں ہے دنیا کیف زا میری

ہر نظر پاک ہر سانس پاکیزہ تر

ہوں مصیبت کے جب ایام رسول عربی

زندہ ذوق خالد و ضرار افغانوں میں ہے

وہ منزل بوسہ گاہ حضرت روح الامیں ہوگی

سرخ عنوان بنے گا کئی افسانوں کا

ہوتی ہے بہ یاد شہؐ دیں طبع رواں اور

دل بہت خوش ہے کہ یاد شہؐ ابرار میں ہے

لب پہ ذکر شہؐ ابرار ہے سبحان اللہ

مہ و خورشید سے روشن ہے نگینہ تیرا

دل فدائے سیدؐ ابرار ہے

ؓجاں نثاروں کو تیرے مثل بلال حبشی

راحت جاں ہے خیال شہؐ مکی مدنی

یا رب! ہو در محبوبؐ پر قیام

جب تک جمال شاہؐ امم جلوہ گر نہ تھا

شہ انبیاؐ کا مقام اللہ اللہ

یہ دوری و مہجوری تا چند مدینے سے