راحت جاں ہے خیال شہؐ مکی مدنی

راحت جاں ہے خیال شہؐ مکی مدنی

مرحبا حسن و جمال شہؐ مکی مدنی


اے خدا صدقہ آل شہؐ مکی مدنی

کر عطا سوز بلال شہؐ مکی مدنی


با ادب قبر میں آئیں گے فرشتے مرے پاس

میں کہ ہوں محو خیال شہؐ مکی مدنی


لی مع اللہ سے واقف نہیں جبریلؑ امیں

کیا بشر سمجھے گا حال شہؐ مکی مدنی


بخشوانے کے لئے ہم سے گنہگاروں کو

حشر میں ہوگا سوال شہؐ مکی مدنی


کیا بنائی ہے خدا نے شہؐ دیں کی صورت

کیا حسیں ہیں خدوخال شہؐ مکی مدنی


چاہتے ہیں کہ رہیں عشق نبیؐ میں سرشار

ہم غلامان بلال شہؐ مکی مدنی


گفتہ احمدؐ مختار خدا کا ہے کلام

وحی یزداں ہے مقال شہؐ مکی مدنی


کس کو جز صاحب معراج ملا ہے یہ مقام

عرش ہے زیرنعال شہؐ مکی مدنی


عرش و کرسی پہ بھی تھا وجد کا عالم طاری

جب ہوا حق سے وصال شہؐ مکی مدنی


میں تو کیا چشم ملائک نہ کبھی دیکھ سکی

کوئی انسان مثال شہؐ مکی مدنی


بخش دے گا مرے عصیاں کو قیامت میں خدا

دیکھ کر رنج و ملال شہؐ مکی مدنی


کیوں نہ سب کے لئے منشور ہدایت بنتے

ایسے پاکیزہ خصال شہؐ مکی مدنی


بس یہی ایک تمنائے دلی ہے مظہرؒ

عمر گزرے بخیال شہؐ مکی مدنی

شاعر کا نام :- مظہر الدین مظہر

کتاب کا نام :- میزاب

دیگر کلام

ہوتی ہے بہ یاد شہؐ دیں طبع رواں اور

دل بہت خوش ہے کہ یاد شہؐ ابرار میں ہے

لب پہ ذکر شہؐ ابرار ہے سبحان اللہ

مہ و خورشید سے روشن ہے نگینہ تیرا

دل فدائے سیدؐ ابرار ہے

یا رب! ہو در محبوبؐ پر قیام

جب تک جمال شاہؐ امم جلوہ گر نہ تھا

شہ انبیاؐ کا مقام اللہ اللہ

یہ دوری و مہجوری تا چند مدینے سے

ساری خوشیوں سے بڑھ کر خوشی ہے