دور کر دے دُکھ مدینے والیا

دور کر دے دُکھ مدینے والیا

بخش دیویں سُکھ مدینے والیا


جو بنی کچھ چر سی منزل آپ دی

پاک سی اوہ ککھ مدینے والیا


تیری اُنگلی دا اشارا ویکھ کے

کر پئے سی رُکھ مدینے والیا


تیرا مکھڑا تیرا جلوہ ویکھ کے

لہندی جاوے بُھکھ مدینے والیا


ہجر دی اگ طیبہ آکے بجھ گئی

درد رہے نے دُھکھ مدینے والیا


صائم اللہ نُوں سی دُنیا من گئی

ویکھ تیرا مُکھ مدینے والیا

شاعر کا نام :- علامہ صائم چشتی

کتاب کا نام :- کلیات صائم چشتی

دیگر کلام

میری خطا دے ول نہ جا اپنی عطا دی لاج رکھ

حضورؐ پر ہوئیں اللہ کی رحمتیں صدقے

اُسی کو بنایا گیا سب سے پہلے

تم ہو شہِ دوسرا شاہِ عرب شاہِ دیں

کرم دی اک نظر سرکار ہووے

الہٰی روضۂ خیرالبشر پر میں اگر جاؤں

نگاہ برق نہیں چہرہ آفتاب نہیں

شکر تیرا ہو سکے کِس طرح رحمٰن رسول

رسولِؐ عالمیاں، ذاتِ لم یزل کا حبیب

وہی ربّ ہے جس نے تجھ کو ہَمہ تن کرم بنایا