درودِ پاک کے انوار آتے جاتے ہیں
مِرے گناہوں کی تاریکیاں مٹاتے ہیں
وفا کی بات ہے ایمان کا تقاضہ بھی
رسولِ پاک کا میلاد ہم مناتے ہیں
مچل رہی ہے تمنائے دید پھر دل میں
یہ دیکھنا ہے کہ سرکار کب بلاتے ہیں
درِ رسول سے انساں ہی فیضیاب نہیں
فلک کے شمس و قمر بھی فیوض پاتے ہیں
مصیبتوں میں جو کہتے ہیں یارسول اللہ
رسولِ پاک مددگار بن کے آتے ہیں
خدانے دی ہیں انہیں کنجیاں خزانوں کی
جو چاہتے ہیں وہ سرکار ہی سے پاتے ہیں
چلو شفیقؔ پڑھو مصطفےٰ پہ لاکھوں سلام
وہ دیکھو حشر میں سرکار اپنے آتے ہیں
شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری
کتاب کا نام :- متاعِ نعت