ہے کس قدر یہ معطر فضا مدینے میں

ہے کس قدر یہ معطر فضا مدینے میں

خوشا ! کہ میں بھی پہنچ ہی گیا مدینے میں


درِ رسول نے بخشی ہے آشنائی مری

’’مجھے اپنے آپ سے آ کر ملا مدینے میں‘‘


بنی وہ خاک جو سرمہ چمک اٹھی آنکھیں

ملی ہے مجھ کو یہ خاکِ شفا مدینے میں


حضور ! مجھ پہ کڑا وقت ہے، خبر لیجے

کروں گا رو کے یہی التجا مدینے میں


اجل تو حق ہے ،یہ آنی ہے ، پر دعا ہے جلیل

یہ جب بھی آئے ،تو ہو پر خطا مدینے میں

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

سدا لج پال سوہنے تاجور دی خیر منگناں ہاں

دلوں کی تہہ میں پوشیدہ محبّت دیکھنے والا

رب سچّے ملّت بیضا دا اِنج مان ودھایا اَج راتیں

چھِڑ جائے جس گھڑی شہِؐ کون و مکاں کی بات

مولائے کل فخر رُسل خیر الوریٰ میرا نبی

رُوح و بد ن میں ‘ قول و عمل میں ‘ کتنے جمیل ہیں آپ

مار ناں توں مینوں رول رول سوہنیا

ہوا حمد خدا میں دل جو مصروف رقم میرا

میں میلی من میلا میرا

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں