ہر عہد ہر مقام کے سلطان آپؐ ہیں

ہر عہد ہر مقام کے سلطان آپؐ ہیں

خوشبو ہے جس کا جسم وہ انسان آپؐ ہیں


ہر معتبر کتاب ہے منسوب آپؐ سے

ہر معتبر کتاب کا عنوان آپؐ ہیں


وہ پیکر جمیل ہے پہچان آپؐ کی

اُس پیکر جمیل کی پہچان آپؐ ہیں


دم توڑ دے اگر ہو جُدا آپؐ سے زمیں

سب سے بڑے زمین کے مہمان آپؐ ہیں


چُپ ہوں تو جیسے کعبہ کھڑا ہو نماز میں

بولیں تو حَرف حرف ہی قرآن آپؐ ہیں


دیکھا نہیں کسی نے جسے آپؐ کے سوا

اس لازوال حُسن کی برہان آپؐ ہیں


رکھ کر میں صبح و شام دُعاؤں کی رحل پر

پڑھتا ہوں جس کو روز وہ قرآن آپؐ ہیں


انجم پہ رحمتوں کی نوازش ہو بار بار

اُس کے لیے تو سُورۂ رحمان آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

طیبہ جو یاد آیا ‘ آنسو ٹپک گئے ہیں

خدایا میرے گھر میں بھی مدینے کا قمر اترے

ہم گو ہیں برے قسمت ہے بھلی

ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں

گھر کر چکا ہے گنبدِ خضرا خیال میں

مُک گئی کالی رات غماں دی

الفاظ نہیں ملتے سرکار کو کیا کہیے

دل مائلِ آرائشِ دنیا نہیں ہوتا

اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے

لفظ کے بس میں نہ تھا عرضِ تمنا کرنا