حسبی ربی جل اللہ ما فی قلبی غیر اللہ

حسبی ربی جل اللہ ما فی قلبی غیر اللہ

نور محمد صلی اللہ لا الہ الا اللہ


اول آخر ہے اللہ ۔ ظاہر باطن ہے اللہ

حافظ و ناصر ہے اللہ ۔ لا الہ الا اللہ


دیکھتے کیا ہو اہل صفا، آ پہنچے محبوب خدا

یعنی ہو چکے جلوہ نما، لا الہ الا اللہ


کون و مکاں میں ہے اللہ، دونوں جہاں میں ہے اللہ

جسم میں جاں میں ہے اللہ ، لا الہ الا اللہ


اعلی جس کی ذات وہی، اعلی جس کی صفات وہی

رکھی جس نے بات وہی ، لا الہ الا اللہ


حسبی ربی جس نے کہا، فیض کے دریا کو پایا

گوہر مقصد ہاتھ آیا ۔ لا الہ الا اللہ


کھل جائیں در جنت کے دوزخ کی سب آگ بجھے

دل سے کوئی اک بار کہے لا الہ الا اللہ


عرض غلام فقیر اب داخل رحمت ہوں ہم سب

ذکر قبول ہو یہ یا رب ، لا الہ الا اللہ

شاعر کا نام :- غلام رسول قادری فقیر

دیگر کلام

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

دو عالم کے آقا سلام علیکم

کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر

یا نبی دیکھا یہ رُتبہ آپ کی نعلین کا

آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ حضور کا

اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا

بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا

خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں