ہزار بار مرے دل نے کی سکوں کی تلاش
ہوئی مدینے میں پوری مرے جنوں کی تلاش
عتیق عمر علی عثماں کے دل جو بدلے تھے
قریش کو رہی برسوں اسی فسوں کی تلاش
بدن بلال کا پگھلا نہ تپتے پتھر پر
عقیدتو! کرو اس جذبہء دروں کی تلاش
نبی بدلتا رہا قلب و روح کی دنیا
زمانہ کرتا رہا کیسے اور کیوں کی تلاش
حسین آج بھی زندہ ہیں، ان کا موقف بھی
یزیدیوں کو ہے اب تک نبی کے خوں کی تلاش
نبی کے در پہ تھا جو سر جھکائے استادہ
ہے نجدیوں کو اسی شخص سرنگوں کی تلاش
قلم کبھی نہ ہو محصور آپ کا نظمی
ہمیشہ جاری رہے مدحتِ فزوں کی تلاش
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا