ہم بصد احترام سوچتے ہیں

ہم بصد احترام سوچتے ہیں

جب نبی کا مقام سوچتے ہیں


پہلے آقا کا نام سوچتے ہیں

پھر نیا کوئی کام سوچتے ہیں


جب بھی لکھتے ہیں نعتِ پاکِ رسول

پہلے رب کا کلام سوچتے ہیں


دیکھ کر زائرینِ غارِ حرا

مصطفےٰ کا قیام سوچتے ہیں


ساری دنیا میں پھیل جائے کاش

مصطفےٰ کا پیام سوچتے ہیں


کب مدینہ بلائیں گے آقا

ہم یہی صبح و شام سوچتے ہیں


دیکھ کر حسنِ مصطفےٰ پہروں

شمس و ماہِ تمام سوچتے ہیں


تم قیام و سجود کی سوچو

ہم درود و سلام سوچتے ہیں


کیوںنہ مہکیں دل و دماغ شفیق ؔ

آپ آقا کا نام سوچتے ہیں

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

دیگر کلام

محمد ﷺ کہ ذوالجلال کا ہیں مظہرِ جلال

اے مرشدِ کامل صل علیٰ

عِشق حضرتؐ نہیں تو کچھ بھی نہیں

کرتے ہیں تمنّائیں حْب دار مدینے کی

استقامت کا معیار شبیر ہیں

اُجالے کیوں نہ ہوں دیوار و در میں

وہ اپنے کردار کی زبانی

جو بھی درِ رسول کے ہو جائے روبرو

نشاطِ روح خیالِ محمدِّؐ عربی

اے شمع رسالت تیرے پروانے ہزاروں ہیں