جس پہ نگاہ آپ کی بندہ نواز ہو گئی
اس کی تمام زندگی وقف گداز ہو گئی
شاہ حجاز کے قدم خاک حجاز پر پڑے
دونوں جہاں میں محترم خاک حجاز ہوگئی
خیر الوریٰ کے ذکر کی محفل پاک جب سجی
ساری فضائے کائنات نغمہ طراز ہو گئی
سنگ در حضور پر جب سے جھکا ہے میرا سر
میری حیات واقف لطف نماز ہو گئی
خلق رسول پاک کی ہیں یہ کرشمہ سازیاں
دنیا اسیر حلقہء زلف دراز ہو گئی
عشق حبیب کبریا مانگوں نہ کیوں ترا بھلا
لذت سوز و ساز کی عمر دراز ہو گئی
کیسے بیاں کروں شہا تیری کرم نوازیاں
تیرے کرم سے چارہ ساز قسمت فراز ہوگئی
میری نیازی بندگی کیسی عجب ہے بندگی
صورت یار دیکھ لی اپنی نماز ہو گئی
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی