کعبہ کے مقابل تجھے دیکھا ہے نظر نے

کعبہ کے مقابل تجھے دیکھا ہے نظر نے

ہاں رب محمد کی عطا تیرے لئے ہے


ہے گنبد خضری کی جھلک سبز ردا میں

سرکار کی چادر کی ضیا تیرے لئے ہے


ماؤں کی ردا سایہ الطاف الہی

صدیق کی بیٹی کی حیا تیرے لئے ہے


ہر لمحہ ترے لب پہ درود اور ثنا ہے

خاصان محمد کی دعا تیرے لئے ہے

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

یہ جو اب التفات ہے اے دل

عجز و آدابِ محبت کا جو حامل نہیں ہے

مرے خیال نے طیبہ کا کیا طواف کیا

اتنی بلندیوں سے ابھر کر نہیں ملا

خبر نہیں کہاں ہُوں، کدھر ہُوں، کیا ہُوں مَیں

مصطفٰی خیرُالْوَرٰے ہو

قربِ حق کا پتہ چاہیے

وہی جو مظہرِ ذاتِ خدا ہے

میرا محمد رسول وی اے اوہ مرسلاں دا امام وی اے

اے حضورِ پاک مجھ کو نیک نامی دیجئے