کرم کیجئے تاجدار مدینہ
بنا لیں مجھے خاکسار مدینہ
انہیں بھی بلا لیجئے پاس اپنے
جنہیں ہے ابھی انتظار مدینہ
مرے لب پہ ہیں شہر طیبہ کی باتیں
مرا دل مری جاں نثار مدینہ
یہ کہہ کر مرے چارہ گر چل دئیے ہیں
ارے یہ تو ہے بے قرار مدینہ
فضیلت ہے کعبے کی اپنی جگہ پر
تیری شان اپنی ہے پیار مدینہ
نہ جبریل پہنچا نہ کوئی پیمبر
جہاں تک گئے شہسوار مدینہ
ہر اک روز مجھ پر عیاں ہو رہا ہے
ہے آنکھوں میں میری غبار مدینہ
دو عالم کی مہکی ہوئی ہیں فضائیں
میں قربان تجھ پر بہار مدینہ
نیازی کیا ہے یہ محسوس جا کر
سکون دل و جان دیار مدینہ
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی