کرم محاسن وسیع تیرےؐ

کرم محاسن وسیع تیرےؐ

مقام رتبے رفیع تیرےؐ


نبیؐ رسولوںؑ کا مقتدا توؐ

نبیؐ ہیں پیچھے جمیع تیرےؐ


خدا کی مرضی تو بس یہی ہے

بنے رہیں ہم مطیع تیرےؐ


ہے تیریؐ نسبت سے میری قیمت

غلام سب ہیں وقیع تیرےؐ


پلک جھپکنے میں عرش پر تھے

قدم تھے اتنے سریع تیرےؐ


عذابِ رسوائی سے بچانا

غلام ہیں یا شفیعؐ تیرےؐ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

شاہد ہے خُدا بعد میں کائنات بنی ہے

جب حِرا کا پیامِ ہُدٰی نُور ہے

حبیب داور شفیع محشر کا نام گونجا گلی گلی میں

جس دَور پہ نازاں تھی دنیا

جو ضَوفشاں ہے ضُحٰی کی بارش

خالی رہوے نہ دامن مولا کِسے گدا دا

اشکوں سے بولتے ہیں جو لوگ لب سے چپ ہیں

یارب ترے حبیب کی ہر دم ثنا کروں

یانبی مجھ کو مدینے میں بُلانا باربار