خانہ کعبہ کی طرف جھکتے ہیں ہم

خانہ کعبہ کی طرف جھکتے ہیں ہم

سنتِ آقاؐ ادا کرتے ہیں ہم


خلوتِ شب میں تصوّر کے طفیل

جانبِ شہرِ نبیؐ چلتے ہیں ہم


غیب سے آتی ہے صوتِ مرحبا

مدحتِ سرکارؐ جب کہتے ہیں ہم


لب پہ لا کر نغمۂ مدح و درود

دامنِ دل نور سے بھرتے ہیں ہم


کہ رہے ہیں شبنمی آنکھوں کے اشک

ان پہ ہونے کو فدا بہتے ہیں ہم


جب سے ہیں مشتاقِ لمسِ پائے شاہؐ

روکشِ عرشِ بریں رہتے ہیں ہم


روز خوابوں میں مدینے کی طرف

ہو کے اسوارِ جہاز اڑتے ہیں ہم


مثلِ گل ماہِ ربیع النّور میں

طاہرؔ ان کی مدح سے کِھلتے ہیں ہم

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

یہ آرزو نہیں کہ مجھے سیم و زر ملے

سوئے طیبہ یہ سمجھ کر ہیں زمانے جاتے

دل دیاں کہنوں سناواں سوہنیاں

پلٹنا ارضِ بطحا سے گوارا ہو نہیں سکتا

ارضِ طیبہ میں اِک بار جائے کوئی

حبِّ رسولِؐ پاک ہے بنیاد نعت کی

پلانے کی تمنا ہے نہ پینے کی تمنا ہے

کلامِ اعلیٰ حضرت کی مکمل رہنمائی میں

ہم بصد احترام سوچتے ہیں

مدحتِ محبوب میں آیاتِ قرآں کا نزول