مدحتِ محبوب میں آیاتِ قرآں کا نزول

مدحتِ محبوب میں آیاتِ قرآں کا نزول

اس سے بڑھ کر اور کیا ہو عظمتِ نعتَِ رسول


حسن مصطفوی سے تابندہ ہے بزمِ کائنات

غازۂِ روئے چمن ہے آپ کے قدموں کی دُھول


حضرتِ حسان بن ثابتؓ ہمارے رہنما

شاعری میں جن کی پنہاں نعت کوئی کے اصول


چاہتا ہے تو اگر دونوں جہاں میں نام ہو

آبروئے ماز نامِ مصطفےٰ ہر گز نہ بھول


میں تہی دامن ظہوریؔ پیش کیا تحفہ کروں

نذرِ اوصاف نبی ہیں چند یہ شعروں کے پھول

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- نوائے ظہوری

دیگر کلام

مشقِ سخن کی رفعتِ گفتار کے سبب

چلو عاصیو غمزدو سب مدینے

یوں تو لاکھوں مہ جبیں ہیں آپ سا کوئی نہیں

میرا محبوب دو جگ توں نرالا

میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے

رنگ ہستی نکھر نکھر جائے

اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے

مقدر سارے عالم کا تمہارے نام سے چمکا

سارا دیکھ لیا سنسار تیرے جیہا اک وی نئیں

نبیاں دے تاجدار تے سُلطان آگئے