خاتم الانبیاء سید المرسلیںؐ تجھؐ سا کوئی نہیں
یعنی کونین میں تُوؐ ہے سب سے حسیں ، تجھؐ سا کوئی نہیں
اے شفیعِ اُممؐ ، مجھ پہ کرنا کرم ، میرا رکھنا بھرم
میں خطا کار،تُوؐ شافع المذنبیںؐ ، تجھؐ سا کوئی نہیں
اے شہِ ؐ بحر و بر ، شب کے پچھلے پہر اور شام و سحر
بہرِ اُمت ہوا قلب تیراؐ حزیں تجھؐ سا کوئی نہیں
شاہِ ابرار تُوؐ ، سب کا دلدار تُوؐ ، سب کو درکار تُو
جانِ ہر دوجہاںؐ ،رُوحِ دُنیا و دیںؐ ، تجھؐ سا کوئی نہیں
یا نبیؐ مصطفیٰ ، تُوؐ ہے سب سے جدا ، تیراؐ رتبہ بڑا
آسمان و زمیں ، تیرےؐ زیرِ نگیں ، تجھؐ سا کوئی نہیں
تیرےؐ گھر بار میں ، تیرےؐ دربار میں ، تیریؐ سرکار میں
تیراؐ دربان ہے ، جبرائیلِ امیںؑ ، تجھؐ سا کوئی نہیں
اے وریٰ سے وریٰ ، اک جھلک باخدا، مجھ کو کر دو عطا
چہرئہ و الضحیٰ ، نورِعرشِ بریں ، تجھؐ سا کوئی نہیں
مجھ گناہ گار کو ، مجھ خطا کار کو، مجھ سیاہ کار کو
رکھنا اشفاقؔ کو ، روزِ محشر قریں ، تجھؐ سا کوئی نہیں
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراط ِ نُور