کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

عرش پہ رب نے بُلا کے آپ سے کی گفتگو


چاہے دشمن جان کا تھا ہو گیا وہ آپ کا

جس نے آقا آپ کی اک بار سن لی گفتگو


اُس گھڑی بارانِ رحمت کی جھڑی محسوس کی

جب کسی نے آپ کی رحمت کی چھیڑی گفتگو


سوچتا ہوں کس قدر ہو گا وہ منظر دلنشیں

جب صحابہ سن رہے ہوتے تھے ان کی گفتگو


میں ریاض الجنۃ میںہوتا جو آصف اک حجر

ناز کرتا جب بھی سنتا ان کی میٹھی گفتگو

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

جتنا مِرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز

آپ کا ثانی شہا کوئی نہیں

پاسِ شانِ پیغمبر نعت کا ادب ملحوظ

بے خوف، زمانے میں گنہگار ہے تیرا

اونچوں سے اونچی میری سرکار ہے

وہ اپنے رب کو ہے سب سے پیارا

کرو رحمتاں ہُن عطا یا نبی

روگ گواوے کملی والا

حرف تصویرِ تحیر ہے ،ادب مہر بہ لب

ماہِ رَبیعُ الاوّل آیا