لُطفِ خیرالانام جب ہوگا

لُطفِ خیرالانام جب ہوگا

یہ گدا عازِمِ عرب ہوگا


آس میں بھی لگائے بیٹھا ہوں

مرحمت اذنِ طیبہ کب ہوگا


روبرو جب کہ جالیاں ہوں گی

وقت دلکش بڑا عجب ہوگا


اُن کی بس اک نظر کا ہو جانا

مغفرت کا مری سبب ہوگا


کامراں ہوگا بس وہی، جس کے

دل میں سرکار کا ادب ہوگا


نزع میں سُرخرو ہے وہ جس کے

نامِ سرکار وردِ لب ہوگا


رکھ تسلّی تو قادری مرزا

تیرے جانے کا بھی سبب ہوگا

شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری

کتاب کا نام :- حروفِ نُور

دیگر کلام

رحمت خدا کی چشمِ نمِ مصطفیٰؐ سے ہے

نبی دے قدماں دے وچ کھلو کے پڑھاں درود سلام لکھاں

لطفِ شہؐ سے دل مرا آباد ہے

اللہ اللہ مرے نبی دی سب توں شان نرالی اے

تیرے منگتے نے سب چنگے تے ماڑے یا رسول اللہ

کوثریہ (پنجابی)

یہ فیض دیکھا ہے سرکار کی نِگاہوں کا

یا نبیؐ! سلامُ علیک

مدینے کے دیوار وہ در جاگتے ہیں

یا محمد نُورِ مُجسم یا حبیبی یا مولائی