معراجِ نبیؐ آج ہے افلاک سجے ہیں

معراجِ نبیؐ آج ہے افلاک سجے ہیں

مہمانِ خدا عرش پہ سرکار بنے ہیں


خورشید و فلک، انجم و مہتاب و ثریّا

سب بہرِ ادب راہِ پیمبر میں جھکے ہیں


اک عالمِ حیرت میں ملائک شبِ اِسری

لمحات میں صدیوں کا سفر دیکھ رہے ہیں


حاصل ہے انھیں منزلِ معراجِ محبت

جو سرورِ عالم کی غلامی سے جُڑے ہیں


آقاؐ کو شرف قربِ الٰہی کا ملا ہے

اسرارِ خدائی کے نئے باب کھُلے ہیں


قدسیِ فلک جن کی سمجھ پائے نہ رفعت

حد ان کی خرد والے بشر ناپ رہے ہیں


اقصیٰ میں نبی اور رُسُل سب ہیں مصلی

سرکار امامت کے مصلے پہ کھڑے ہیں


کس درجہ وہ خوش بخت زمانے میں ہیں احسؔن

جو رحمتِ کونین کا در دیکھ رہے ہیں

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

در تے جو آن کے ڈگدا اے اُٹھا لیندے نے

تصویرِ حسنِ بے نِشاں صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ

محبُوبِ کردگار ہیں آقائےؐ نامدار

اج رب نے کملی والے نوں عرشاں تے بلاؤنا گج وج کے

مدینے والے دے در دے اُتے دِلاں دی ایسی اے تار ملدی

تجھ بن تڑپ رہے ہیں دونوں جہان والے

لامکاں سے بھی آگے جس کی شانِ رفعت ہے

جس نے سرکارِ دوعالم کا زمانہ دیکھا

کعبہ سیاہ پوش ہے کس کے فراق میں

کیہہ اس توں ہور وڈی نیک نامی