میری سانسوں میں تم دل کی دھڑکن میں تم
شہر و صحرا میں تم گلشن و بن میں تم
جس طرف دیکھوں میں تم ہی جلوہ نما
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
سید الانیبا اشرف الاولیا
احسن الاتقیا افضل الاصفیا
تم ہی مشکل کشاؤں کے مشکل کشا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
خوب سے خوب تر شاہِ جنّ و بشر
ہیں تمہاری اطاعت میں شمس و قمر
نور سارے جہاں کو تمہی سے ملا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
مرکزِ بندگی منبعِ زندگی
ہفت افلاک میں تم سے تابندگی
تم کلامِ الٰہی میں شمس و ضحیٰ
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
دو جہاں میں تمہاری ہی شاہنشہی
سلسلے سب تمہی پر ہوئے منتہی
تم ہی تخلیقِ بزمِ جہاں کی بنا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
تاج والے ہو تم راج والے ہو تم
ہم گنہگاروں کی لاج والے ہو تم
تم ہی ہو ساری مخلوق کا آسرا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
ہم گنہ گار ہیں ہم خطا وار ہیں
جس کی بخشش نہ ہو وہ سزاوار ہیں
حشر میں ہم کو لینا بچا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
نظمی پر نعت میں ہے رضا کی نظر
اس کے ہر شعر میں ہے اثر ہی اثر
اس کی تحریر میں رنگِ کلکِ رضا
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مرحبا مرحبا مرحبا
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا