نبی کا ذکر ہوتا ہے بحمد اللہ مرے گھر میں
خُدا کے فضل کا رہتا ہے اک سایا مرے گھر میں
لگا ہے گھر کی دیواروں پہ نقشہ جب سے روضے کا
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ہیں آقا مرے گھر میں
نبی کی نعت کے صدقے مجھے حاصل ہوئی عزت
میں ہوں سرکار کا منگتا نہیں کیا کیا مرے گھر میں
میں اُن کو بھیجتا ہوں روز گلدستہ درودوں کا
بہاروں کا لگا رہتا ہے میلہ سا مرے گھر میں
کسی خوش بخت کی قسمت جگانے آپ جب آئیں
تو جاتے جاتے رک جائیں کوئی لمحہ مرے گھر میں
میں ترا امتی ہوں ذکر تیرا ہی لبوں پر ہے
ترا لطف و کرم ہر دم رہے آقا مرے گھر میں
پہنچ جاتا ہوں بھی گنبد خضری کی چھاؤں میں
کوئی جب نام لیتا ہے مدینے کا مرے گھر میں
پڑی ہیں اس کے کانوں میں بھی صلی اللہ کی آوازیں
کوئی مہمان جب آکر کبھی ٹھہرا مرے گھر میں
بہاریں آگئیں گویا خزاں دیدہ گلستاں میں
نیازی ابر رحمت اس طرح برسا مرے گھر میں
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی