نازشِ فن اور ادب کی چاشنی نعتِ نبی

نازشِ فن اور ادب کی چاشنی نعتِ نبی

ظلمتِ شعر و سخن کی چاندنی نعتِ نبی


بخشتی ہے فکر و فن کو روشنی نعت نبی

دور کر دیتی ہے ساری تیرگی نعتِ نبی


مصطفیٰ، شمس الضحیٰ، بدر الدجیٰ، نور الہدیٰ

سارے حرفوں میں ہے اک حرفِ جلی نعتِ نبی


دم میں جب تک دم ہے ذکرِ مصطفی کرتے رہو

دیتی ہے ایمان کو اک تازگی نعتِ نبی


نعت گوئی ہے عبادت، موجبِ برکت بھی ہے

بخشتی ہے شاعروں کو سر خوشی نعتِ نبی


اہلِ ایماں کو ملا کرتی ہے جس سے روشنی

ہاں وہی ہے اک چراغِ رہبری نعتِ نبی


تیرے دامانِ کرم میں رحمتوں کے پھول ہیں

تیرے صدقے میں مصیبت ہے ٹلی نعتِ نبی


تیرے بن سونی سی لگتی ہے ادبؔ کی انجمن

تجھ سے قائم ہے ادبؔ کی چاشنی نعتِ نبی


قبر میں جلوہ دکھائیں جس گھڑی شاہِ امم

لب پہ ہو نعتِ نبی، نعتِ نبی، نعتِ نبی


سن کے بزمِ مصطفیٰ میں جھوم جاتے ہیں سبھی

ہے بڑی پُر کیف تیری نغمگی نعتِ نبی


نعتِ سرور شوق سے کرتے رہو احمدؔ رقم

باغِ جنّت میں تمہیں لے جائے گی نعتِ نبی

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

کب ہے مہ و نجوم کے انوار کی طلب

بن کے خیر الوریٰ آگئے مصطفے ہم گنہگاروں کی بہتری کیلئے

اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

اُجڑی نوں وسا جاوے ، لگیاں نوں نبھا جاوے

بھول جائے، شہِ لولاک! دھڑکنا در پر

کونین کے ہاتھوں میں مُحمّؐد کے عَلَم ہیں

جس نے اُن کا جمال دیکھا ہے

لاکھ بدکار گنہگار سیہ کار ہوں میں

لَم یَاتِ نَظیرُکَ

قلم کو ذوقِ نعت بھی ہے شوقِ احتیاط بھی