رہتے ہیں مرے دل میں ارمان مدینے کے

رہتے ہیں مرے دل میں ارمان مدینے کے

کب مجھ کو بلا ئیں گے سلطان مدینے کے


روتے ہیں تڑپتے ہیں ،کہتے ہیں یہ دیوانے

کس روز بنیں گے ہم مہمان مدینے کے


اے کاش! مدینے میں سرکار جو بلوالیں

ہو جائیں دل و جاں سے قربان مدینے کے


رہتے ہیں سدا ان کے دل کیفِ حضوری میں

پڑھتے ہیں قصیدے جو ہر آن مدینے کے


اب تاب نہیں مجھ میں دوری کی شہِ بطحا!

ہو جائیں بہم اک دن سامان مدینے کے


میرے لئے سب آصف ، تعظیم کے لائق ہیں

وہ سنگ و شجر ہوں یا انسان مدینے کے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

نہیں ہے لا اِلٰہ کوئی مگر اللہ ، اِلا اللہ

دردِ دل کی یہ تمنّا ہے دوا تک پہنچے

نہ تمنا دولتوں کی نہ ہی شہرتوں کی خواہش

مُکھڑا نورانی طٰہ پیشانی

اچھا لگتا ہے یا سب سے اچھا لگتا ہے

درودِ پاک کی کثرت پسند آتی ہے

بلند میرے نبی سے ہے

یہ میری آنکھ ہوئی اشکبار تیرےؐ لیے

مدینہ کی زمیں طرفہ زمیں ہے

یہ دشت یہ دریا یہ مہکتے ہوئے گلزار