رُخِ زیبا کی تلاوت کر لوں

رُخِ زیبا کی تلاوت کر لوں

کاش میں اُن کی زیارت کر لوں


اس عطا پر میں قناعت کرلوں

ٹوٹ کر اُن سے محبت کر لوں


اے خدا کردے یہ خواہش پوری

میں مدینہ میں سکونت کر لوں


سبز گنبد کے میں دیکھوں جلوے

اپنی ہر سانس کو جنت کر لوں


اپنی عقبیٰ کو سجا لوں فیضیؔ

اپنے آقاؐ کی اطاعت کر لوں

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

اے چارہ گرِ شوق کوئی ایسی دوا دے

عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسولﷺ

قطرہ مانگے جو کوئی

اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم

نعمتیں بانٹتا جِس سَمْت وہ ذِیشان گیا

بَہُت رنجیدہ و غمگین ہے دل یارسولَ اللہ

دَم بہ دَم بر ملا چاہتا ہُوں

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

جز اشک نہیں کچھ بھی اب قابلِ نذرانہ

فضل ربِ العلی اور کیا چائیے