صد شکر کہ سرکار کا میں مدح سرا ہوں

صد شکر کہ سرکار کا میں مدح سرا ہوں

ہے اُن کا کرم مجھ پہ کہ میں وقفِ ثنا ہوں


کیوںکھائوں بھلا ٹھوکریں در در کی جہاںمیں

جب قاسمِ نعمت کا ازل سے میں گدا ہوں


بخشی ہے مجھے مدح سرائی کی سعادت

آقا! میں دل و جان سے ممنونِ عطا ہوں


عشق ان کا ہو ہر سینۂ بے نور میں روشن

لے کر میں ضیا ان کی محبت کی چلا ہوں


کیوں سطوتِ شاہاں کے قصائد کروں مرقوم

خوش بخت ہوں سرکار کا میں نغمہ سرا ہوں


کیا خاک گرائیں گے مجھے اہلِ زمانہ

تھامے ہوئے جب آپ کے دامن کو کھڑا ہوں


سرکار سے نسبت پہ مجھے ناز ہے آصف

رکھیں گے وہی لاج بھلا ہوں کہ برا ہوں

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

حرا سے پھوٹی پہلی روشنی ہے

خود کو یونہی تو نہیں محوِ سفر رکھا ہوا

ہے سکونِ قلب کا سامان نعتِ مصطفی

جس نے سرکارِ دوعالم کا زمانہ دیکھا

رونقِ دو جہاں آپ ہیں

مجھ پہ سرکارِدوعالم کے ہیں احساں کتنے

تمہاری یاد جو دل کا قرار ہو جائے

مرے آقا! یہ مجھ پہ آپ کا احسان ہو جائے

آئو مہرِ حرا کی بات کریں

زمین آپ کی ہے اور آسمان آپ کا