شاہ خیر الا نام آتے ہیں
دو جہاں کے امام آتے ہیں
حامئی بیکساں شہ شاہاں
ہر مصیبت میں کام آتے ہیں
سرور انبیاء کو ہر لمحے
میرے رب کے سلام آتے ہیں
کیوں پریشاں کرے انہیں مشکل
جن کو پنجتن کے نام آتے ہیں
وہی پاتے ہیں فیض محفل میں
جو بصد احترام آتے ہیں
کتنے خوش بخت ہیں وہ لوگ جنہیں
حاضری کے پیام آتے ہیں
خیر مقدم کرے نہ کیوں جنت
مصطفیٰ کے غلام آتے ہیں
قدسیان فلک بھی بہر سلام
صبح آتے ہیں شام آتے ہیں
کیوں نیازی وہ میکدے جائیں
جن کو طیبہ سے جام آتے ہیں
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی