درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

اذان روح میں گونجی تھی کان سے پہلے


حضورؐ نے متعارف کرا دیا ورنہ

مراسم اتنے نہ تھے آسمان سے پہلے


کلام پھر کیا پہلے سلام اُن کو کیا

کوئی بھی فصل نہ کاٹی لگان سے پہلے


ہر اک رسولؐ نے کی آخری رسولؐ کی بات

سُنی ہے چاپ قدم کے نشان سے پہلے


ہے سلسلہ مرے اجداد کا بھی روحانی

یقین مجھ سے ملا تھا گمان سے پہلے


مظفر اس لئے دنیا ہے ان کی شکر گزار

یہ بے امان تھی ان کی امان سے پہلے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

وقتی کہ شوم محوِ ثنائے شہِ لولاک

تجلّیِ روئے ماہِ طیبہ ستارا قسمت کا جگمگائے

تُو خاتمِ کونین کا رخشندہ نگیں ہے

آج آگئی اے یا د مدینے دی مینوں رج رج کے آج رو لین دے

عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

الیِ دیدہ و دل

جان دینی ہے، یہ خبر رکھیے

بنے ہیں دونوں جہاں شاہِ دوسرا کے لیے

تاج لولاک دا پاکے آیا نبی

فلک سے اک روشنی زمیں پر اتر رہی ہے