عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

سر سے نحوستوں کا یہ سایہ نہ جائے گا


اصغرؓ کے خُوں سے اِس کو جلایا حُسینؓ نے

’’پُھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا‘‘


سہتے رہے اذیتیں ، کہتے رہے بلالؓ

عشقِ رسول دل سے نکالا نہ جائے گا


ہم بے کسوں کی لاج بھی رکھنا مرے کریم !

تیرا کہا تو حشر میں ٹالا نہ جائے گا


وابستہ ہے جو آپ کے دامن سے یا نبی

محشر میں وہ غُلام رُلایا نہ جائے گا


جن کو مرے کریم ﷺ نے بخشی ہے روشنی

ہوں ظُلمتیں ہزار ، اُجالا نہ جائے گا


ہر گز لحد میں فیصلہ ہوگا ، نہ جب تلک

جلوہ رُخِ نبی کا دکھایا نہ جائے گا


رخصت ہوا جلیل مدینے سے جس گھڑی

لمحہ وہ دل خراش بُھلایا نہ جائے گا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

ظُلمتوں نے غُبار ڈالا ہے

رنج و آلام کا مارا ہوں

مجھ کو شہرِ نبی کا پتہ چاہئے

اوجِ فلک پہ دیکھیے شانِ عُلٰی کے رنگ

جو دیکھیں گے اُن کی شفاعت کا منظر

قدم اُٹھا تو لیا میں نے

’وَالضُحٰی پر گُفتگُو ہونے لگی

جیتا ہوں مرے آقا

رخ سے اب تو نقاب اٹھا دیجئے

مہر و مہ نے میرے آقا