سرخیاں حبِ نبی کی جس کے دل میں رچ گئیں

سرخیاں حبِ نبی کی جس کے دل میں رچ گئیں

خوبیاں اس شخص کی رضواں کے دل کو جچ گئیں


امِّ ایمن ایسا کیا اس رات تم نے پی لیا

زندگی بھر پیٹ کی تکلیف سے تم بچ گئیں


دے دیے سارے علوم اللہ نے محبوب کو

گردنیں فصحا کی دیکھو ان کے آگے لچ گئیں


دیوبندی کھا رہا ہے پیٹ میں کوے کی ٹھونگ

کھچڑے اور شربت کی نیازیں سنیوں کو پچ گئیں


آخری سانسیں تھیں اور وردِ درود تاج تھا

جنت الفردوس میں قیصر جہاں سچ سچ گئیں


بارگاہِ اعلیٰ حضرت سے ملا نظمی کو فیض

اس کی نعتوں کی زمانے بھر میں دھومیں مچ گئیں

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

منم ادنیٰ ثنا خوانِ محمّدؐ

وہ جن کی یاد سے دل کا مکان روشن ہے

یہ مری حدِ سفر ہو جیسے

اک نظر ایسی بھی مجھ پر مرے آقاؐ ہو جائے

اے دین حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم

نور والا آیا ہے ہاں نور لیکر آیا ہے

یہ مہرو ماہ کے جلوؤں میں نور تجھ سے ہے

کون ہے وہ جو لکھے رُتبۂ اَعلی اُن کا

صحنِ گلشن میں گھٹا نور کی چھائی ہوئی ہے

آمدِمصطفٰیؐ کی خوشی نعت ہے