تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں

تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں

حسن کا سرمایہء گُل آپؐ ہیں


آپؐ کے ہاتھوں میں ہیں دونوں سِرے

ہر زمانے کا تسلسل آپؐ ہیں


آپؐ کے فاقے مرا نعمت کدہ

میرا تقویٰ اور توکّل آپؐ ہیں


ختم کر دیجیے مری بے چینیاں

وارثِ صبر و تحمل آپؐ ہیں


آپؐ ہی کا قربِ ہے قرب خدا

میں ارادہ ہوں توسّل آپؐ ہیں


میری ہر اک سوچ پر چھا جایئے

جانِ ادراک و تخیل آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

میرے لَب پر جب ان کا نام آیا

اے قدیرِ قدرتِ بیکراں مجھے اذنِ عرضِ سوال دے

جس دِل وچہ حُب نبیؐ دی نئیں اوہدی بولی وچ تاثیر نئیں

سمجھا نہیں ہنُوز مرا عشقِ بے ثبات

ضیا فروز ہے دل میں حُضورؐ کی نسبت

میری خوش بختی کے آثار نظر آتے ہیں

کروں آغاز اللہ کے نام سے

نگاہوں میں چمکتا ہے یہ منظر سبز گنبد کا

زلف دیکھی ہے کہ نظروں نے گھٹا دیکھی ہے

معراج نظر گنبد و مینار کا عالم