تو سرگروه انبیا رحمت کی تجھ پر انتہا

تو سرگروه انبیا رحمت کی تجھ پر انتہا

ہے ذات تیری حق نما تو ہے نشان کبریا


صل علی صل علی

یا مصطفی یا مجتبی


اے ہادی راه ہدی ہم سب ہیں تیرا قافلہ

تجھ سے ہمارا سلسلہ ہے مغفرت کا راستہ


صل علی صل علی

یا مصطفی یا مجتبی


عادت تری جودو سخا اعلان حق تیری نوا

تو نائب رب علا کہتے ہیں ہر صبح و مسا


صل علی صل علی

یا مصطفی یا مجتبی

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

میں ہوں ان کے در کا منگتا

میں بُوہے پلکاں دے اک پل نہ ڈھوواں یا رسول اللہ

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں

مجھ کو حیرت ہے کہ میں کیسے حرم تک پہنچا

میں کچھ نہ سہی میرا مقدر تو بڑا ہے

ٹھنڈی ٹھنڈی میٹھی میٹھی جسم و جاں کی روشنی

محمد نام اس دل میں جڑا مثلِ نگینہ ہے

انہی کی بزم میں گذرے ہیں صبح و شام مرے

راحتِ قلبِ حزیں اسمِ گرامی آپؐ کا

مجھے دنیا کے رنج و غم نے مارا یا رسول اللہ