اسوہ مصطفیٰؐ ملا ہم کو

اسوہ مصطفیٰؐ ملا ہم کو

نورِ ارض و سما ملا ہم کو


آپ کا نقشِ پا ملا ہم کو

کیا عجب رہنما ملا ہم کو


ہم نے منزل کو پا لیا گویا

آپؐ کا راستہ ملا ہم کو


خدوخالِ ضمیر بھی جو دکھائے

دیں کا وہ آئنا ملا ہم کو


سیرت ِ پا ک پر گئی جو نظر

اک عجب حوصلا ملا ہم کو


دے تسلی جو ہر گھڑی تائب

مستقل آسرا ملا ہم کو

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

چشمِ رحمت یا نبیؐ درکار ہے

سحابِ رحمت باری ہے بارہویں تاریخ

کر تُو اِنساں کی خدمت دُعا دیں گے لوگ

خلق دیتی ہے دہائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ

حجابِ نبوت ۔۔۔۔۔۔۔۳

ہوا جب گرم بازار محمد

خردِ ارض و سما سیّد مکی مدنی ؐ

خواب میں در کھلا حضوری کا

کاش مقبول ہو میری یہ دُعا جلدی سے

سجا ہے لالہ زار آج نعت کا