والشمس والضحیٰ ہے اگر رُوئے مصطفیٰؐ

والشمس والضحیٰ ہے اگر رُوئے مصطفیٰؐ

واللیل کا جمال ہے گیسوئے مصطفیٰؐ


خواہش ہے ساری عمر یہی کیفیت رہے

دل سوئے مدینہ ہو، نظر سوئے مصطفیٰؐ


’’مازاغ‘‘ کی مثال ہیں آنکھیں حضورؐ کی

خوش کن ہلالِ عید سے َابروئے مصطفیٰؐ


عنبر بھی دنگ، مشک بھی ، کافور و عود بھی

بے مثل و بے مثال ہے خوشبوئے مصطفیٰؐ


قیمت عقیدتوں کی کوئی کیا لگائے گا

سو لاکھ جہاں، لے کے نہ دُوں موئے مصطفیٰؐ


جنت ہے جائے امن و سکون و قرارِ دل

جنت ہے بلا شک و شبہ کوئے مصطفیٰؐ


اشفاقؔ صرف اُنؐ کے سہارے کی آس ہے

گرتوں کو تھام لیتے ہیں بازُوئے مصطفیٰؐ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

اُمَّتان و سیاہ کاریْہا

سدناں حضور کدوں ایس گنہگار نوں

نامِ خدا سے سلسلہ

سوسن و سنبل و لالہ کی پھبن شاہِ زمنؐ

جل رہا ہے مُحمّد ؐ کی دہلیز پر

جانب منزل محبوب سفر میرا ہے

ساہ مُکدے مکدے مُک گئے نے جند مکدی مُکدی مک گئی اے

فلک پہ موجود چاند کو

لفظ پھولوں کی طرح مہکے ہوئے ہیں آج بھی

دل بے تاب ہر لحظہ مدینہ دیکھنا چاہے