ولادتِ رسُولؐ

آج ہے اُس نبی کی وِلادت کا دِن

سارے نبیوں کی جس کو اِمامت مِلی


ہر گھڑی، اُس گھڑی کا قصیدہ پڑھے

خاک کو جب سِتاروں کی عظمت مِلی


جھُوٹی معبود یت مُنّہ کے بَل گِر پڑی

صحنِ کعبہ کو سچّی عبادت مِلی


دستِ بُوجہل میں بول اُٹھیں کنکریں

بے زبانوں سے حق کی شہادت مِلی


پہنّچی اِنسانیّت اپنی مِعراج کو

آدمی کو خُدا کی خلافت مِلی


فرش سے عرش تک خیر مقدم ہُوا

جِس کو اَرض و سما کی قیادت مِلی


جس نے آنسُو بہائے ہمارے لیے

جس کو ہم سی گُنہ گار اُمّت مِلی

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- بابِ حرم

دیگر کلام

آج کی اَقدار ہُوں ماضی کی عظمت بھی تو ہُوں

حق موجُود محمّؐد صُو رت

حَرفِ دُعا ہُوں صَوتِ پذیرائی دے مُجھے

سخن کی داد خُدا سے وصُول کرتی ہے

"مَیں ، جو یائے مُصطفؐےٰ "

پتّھروں کی پُجاری تھی صدیوں سے جو

صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ

بُراقِ فکر ہے گردوں نو رد آج کی رات

تُو کُجا من کُجا

خاک پر نُورِ خُدا جسم میں ڈھل کر اُترا