وہی تو حُرمتِ لوح و قلم ہے
وہی سب سے زیادہ محترم ہے
وہی مینارۂ ختمِ نبوّت
وہی جانِ حِرا جانِ حرم ہے
اُسی کی چُومتے ہیں رہ فرشتے
وہی خیر البشرؐ خیر القدم ہے
اُسی پر ہی جمی ہیں سب نگاہیں
وہی خوشبو وہی ابرِ کرم ہے
اُسی پر ختم ہیں سارے مراتب
وہی شاہِ عرب شاہِ عجم ہے
اُسی کے شہر سے جنت کی وادی
مرے انجؔم بمشکل دو قدم ہے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو