وہ حسن بے نقاب ہوا بارہا مگر

وہ حسن بے نقاب ہوا بارہا مگر

پردے خرد نے ڈال دیئے تھے نگاہ پر


پہنچا ہوں میں بھی حسن ، تری بارگاہ میں

جب بھی جنونِ عشق ہُوا میرا ہم سفر

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

آیا لبوں پہ ذِکر جو خیر الانام کا

تیری آمد پہ ہیں دلربا

بہ لب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

یہ گنبدِ خضرا کی زیارت کا صلہ ہے

تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا

ہو آگ، پانی، ہوا کہ مٹی

جس نے سمجھا عشقِ محبوبِؐ خدا کیا چیز ہے

اشکوں کی چادر چہرے پر

تمام دنیا یہاں سلامت تمام عالم وہاں سلامت

ثنائے مصطفیٰ سے ہو گیا دل کا مکاں روشن