تیری آمد پہ ہیں دلربا

تیری آمد پہ ہیں دلربا ! صف بہ صف

چاند ، تارے ، یہ ارض و سما صف بہ صف


آمدِ مصطفےٰ کی حسیں رات ہے

آج اترے نجومِ سما صف بہ صف


مرحبا مرحبا ! ان کی شانِ علٰی

’’جن کے رستے میں ہیں انبیا صف بہ صف‘‘


لا مکاں کی طرف ہے سفر آپ کا

سب کھڑے رہ میں پلکیں بچھا صف بہ صف


خوش نصیبی کہ اذنِ حضوری ملا

آ گئے در پہ شاہ و گدا صف بہ صف


ان کے در کا ادب ہے ، کھڑے ہیں جہاں

سانس روکے ہوئے اولیا صف بہ صف


بٹ رہے ہیں خدا کے خزینے یہاں

سو جلیل آ رہے ہیں گدا صف بہ صف

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

ایسے کرم ہوئے ہیں رسالت مآب کے

ایہہ دو دن دا میلہ ایہہ دو دن دی یاری

یارسولَ اللہ! مجرم حاضِرِ دربار ہے

نبی کے ذکر کی محفل سجائے بیٹھے ہیں

نعتِ رسولِ اکرم ہے ذکرِ صبح گاہی

کر نظر کرم دی محبوبا بیکس ہاں میں لاچار ہاں میں

کدی میں ول موڑ مہار سجن

پیکرِ عدل و کرم میرے حضورؐ

درِ مُصطفٰے سے جو نسبت نہیں ہے

اے بادِ صبا ان کے روضے کی ہوا لے آ