پیکرِ عدل و کرم میرے حضورؐ

پیکرِ عدل و کرم میرے حضورؐ

ہیں صداقت کا بھرم میرے حضورؐ


سارے انسانوں کی حرمت آپؐ سے

کس قدر ہیں محترم میرے حضورؐ


آپؐ کی رحمت نے بخشا حوصلہ

ٹل گیا محشر کا غم ، میرے حضورؐ!


کچھ نہیں اِس کے سوا اب میرے پاس

سر ہے خم اور آنکھ نَم میرے حضورؐ


عرصئہِ آفاق کی ہے روشنی

آپؐ کا نقشِ قدم ، میرے حضورؐ!


سارے عالم نے یہ فیضیؔ کہہ دیا

عظمت لوح و قلم میرے حضورؐ

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں

ہیں ہم چاک داماں خدائے محمدؐ

راحت ِقلبِ غریباں

ذکرِ بطحا نہیں سناتے ہو

صبح میلادالنبی ہے کیا سہانا نور ہے

کرم تیرے دا نہ کوئی ٹھکانہ یا رسول اللہؐ

آنکھوں کو جستجو ہے تو طیبہ نگر کی ہے

میرا دل اور میری جان مدینے والے

اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

مانا مِرے عیوب کا دفتر بھی ہے بڑا