وہ رہے گا سدا حکمراں
اُس کا سکّہ رہے گا رواں
وہ ہے حامد وہ محمود ہے
کوئی سروَر کا ہمسر کہاں
اسمِ سرکار کے وِرد سے
مہکا مہکا ہے دل کا سماں
لا مکاں سے سدا دی گئی
ہو گئے سائرِ لا مکاں
ہم گدا اس کے در کے ہوئے
اس کے در سے ملی ہے اماں
محورِ دوسرا کا کرم ہے
ہم سے عاصی ہوئے کامراں
وہ دو عالم کا سردار ہے
ہے وہی سروَرِ سروَراں
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان