یا محمدﷺ نور مجسم یا حبیبی یا موالائی

یا محمدﷺ نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی

تصویر کمالِ محبت تنویرِ جمال خدائی


تیرا وصف بیاں ہو کس سے تیری کون کرے گا بڑائی

اس گردِ سفر میں گم ہے جبریل امیں کی رسائی


تیری ایک نظر کے طالب تیرے ایک سخن پہ قرباں

یہ سب تیرے دیوانے یہ سب تیرے شیدائی


یہ رنگ بہار گلشن یہ گل اور گل کا جوبن

تیرے نور قدم کا دھوون اس دھوون کی رعنائی


ما اجملک تیرے صورت مااحسنک تیری سیرت

مااکملک تیری عظمت تیرے ذات میں گم ہے خدائی


اے مظہر شان جمالی اے خواجہ و بندہ عالی

مجھے حشر میں کام آجاءے میرا ذوق سخن آرائی


تو رئیس روز شفاعت تو امیر لطف و عنایت

ہے ادیب کو تجھ سے نسبت یہ غلام ہے تو آقائی

شاعر کا نام :- سید حسین ادیب

دیگر کلام

سب سے اولٰی و اعلٰی ہمارا نبیﷺ

خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفٰی ﷺ نہ کرے

حضور ﷺ میری تو ساری بہار آپﷺ سے ہے

زمیں میلی نہیں ہوتی ضمن میلا نہیں ہوتا

راہِ عرفاں سے جو ہم نادیدہ رو محرم نہیں

یا مصطفٰی خیرالوریٰ تیرے جیا کوئی نہیں

سارا پیار زمانے دا اودے پیار توں وار دیاں

وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

کرم بن گئی ہے عطا ہوگئی ہے

تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا