وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

مرادیں غریبوں کی بر لانے والا


اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا

اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا


مس خام کو جس نے کندن بنایا

کھرا اور کھوٹا الگ کر دکھایا


عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایا

پلٹ دی بس اک آن میں اس کی کایا


رہا ڈر نہ بیڑے کو موج بلا کا

اِدھر سے اُدھر پھر گیا رخ ہوا کا

شاعر کا نام :- الطاف حسین حالی

دیگر کلام

زمیں میلی نہیں ہوتی ضمن میلا نہیں ہوتا

راہِ عرفاں سے جو ہم نادیدہ رو محرم نہیں

یا محمدﷺ نور مجسم یا حبیبی یا موالائی

یا مصطفٰی خیرالوریٰ تیرے جیا کوئی نہیں

سارا پیار زمانے دا اودے پیار توں وار دیاں

کرم بن گئی ہے عطا ہوگئی ہے

تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا

میرا دل اور مری جان مدینے والے

مل گیا ان کا در اور کیا چایئے

پیام لائی ہے بادِ صبا مدینے سے