یا نبی ہم پر عنایت کیجئے

یا نبی ہم پر عنایت کیجئے

اس طرف بھی چشم رحمت کیجئے


آپ ہی تو ہیں مرے سب کچھ حضور

کیجئے میری شفاعت کیجئے


حاضری ہوتی رہے دربار میں

میری ایسی اچھی قسمت کیجئے


جان ہیں ایمان کی یہ دوستو

کملی والے سے محبت کیجئے


بن کے ان کے آستانے کے گدا

ساری دنیا پر حکومت کیجئے


جوش پر دریائے رحمت آئے گا

دم بدم ذکر رسالت کیجئے


تم زمانے میں غنی بن جاؤ گے

نام پر ان کے سخاوت کیجئے


دل میں ہو یاد خدا لب پر درود

کیجئے تو یوں عبادت کیجئے


بھول جاؤ گے نشے دنیا کے تم

انکے میخواروں کی سنگت کیجئے


چاہتے ہو گر نیازی فضل رب

رات دن آقا کی مدحت کیجئے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

تقدیر کے لکھے پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ

مبعوث جب حضورؐ ہوئے لے کے دینِ حق

اے احمدِؐ مُرسل نورِ خدا

اُسی کو بنایا گیا سب سے پہلے

بے سبب تو نے اے دربان ہمیں روک دیا

زمین و آسمان جُھومے عقیدت کا سلام آیا

زندگانی میں مدینے کا سفر اچھا لگا

دل دیاں کہنوں سناواں سوہنیاں

ہر سوالی جہاں اپنی جھولی بھرے اس درِ مصطفیٰ کی سدا خیر ہو

وہاں حضور کے خدّامِ آستاں جائیں