یا نبی یا نبی یا نبی آپ ہیں
ضامن و شافعِ امتی آپ ہیں
آپ آئے تو دنیا منوّر ہوئی
شمس بھی، چاند بھی، چاندنی آپ ہیں
باغِ عالم میں آنے سے آئی بَہار
روئے پژمردہ کی تازگی آپ ہیں
رب نے قرآن میں نور فرما دیا
ظلمتِ دہر کی روشنی آپ ہیں
کلکِ فطرت کے ٹھہرے حسیں شاہ کار
مظہرِ ذاتِ حق یا نبی آپ ہیں
جس کو سن کر سبھی دم بخود ہوگئے
رب کا وہ نغمۂ سرمدی آپ ہیں
احمدِؔ ناتواں در سے جائے کہاں
مفلسی کے لیے سرخوشی آپ ہیں
شاعر کا نام :- مولانا طفیل احمد مصباحی
کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت