ذکرِ احمد اپنی عادت کیجئے

ذکرِ احمد اپنی عادت کیجئے

اس طرح اظہارِ الفت کیجئے


چاہتے ہیں گر خُدا کی رحمتیں

پیارے آقا سے محبت کیجئے


اُن کی یادیںدل میں رکھئے ہرگھڑی

اور یوں سامانِ راحت کیجئے


دو جہاں میں سرخرو ہو جائیے

ہر عمل پابندِ سنت کیجئے


بول اٹھیں گے قبر میں منکر نکیر

آگئے آقا زیارت کیجئے


حشر میں ہو گی یہ بخشش کا سبب

رات دن آقا کی مدحت کیجئے


رحمۃُ اللعٰلمینی کے طفیل

یا نبی! ہم پر بھی رحمت کیجئے


آپ ہیں مخلوق کے حاجت روا

پوری آصف کی بھی حاجت کیجئے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

نورِ ازلی چمکیا غائب ہنیرا ہوگیا

کارواں چل پڑا میرے سالار کا

بخت والوں کو مدینے میں ٹھکانہ مل گیا

واہ کیاجُود و کرم ہے شَہِ بَطْحا تیرا

ہیں ہم چاک داماں خدائے محمدؐ

میں لجپالاں دے لڑلگیاں مرے توں غم پرے رہندے

نظمِ معطر

کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا

بَدل یا فَرد جو کامل ہے یا غوث

ہیں زمیں فلک کی جو رونقیں