فیض ہے سلطانِ ہر عالم کا جاری واہ وا

فیض ہے سلطانِ ہر عالم کا جاری واہ وا

پارہی خلقِ خدا ہے جس کو ساری واہ وا


ہیں زمانے کے شہنشاہوں پہ بھاری واہ وا

آستانِ نور کے ہیں جو بھکاری واہ وا


یاد پیارے مصطفی کی پُرسکوں کرتی ہے اور

دور کردیتی ہے دل کی بے قراری واہ وا


مل گیا ہے آپ کا رحمت بھرا دامن ہمیں

خوب نسبت اور قسمت ہے ہماری واہ وا


اے خوشا! قسمت، مدینے حاضری کے واسطے

بار بار آتی ہے جس انساں کی باری واہ وا


ہے یہ فیضانِ نظر آصف ، رضاؔ کا بالیقیں

نعت جو تم نے سنائی پیاری پیاری واہ وا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

نامِ نامی بھی صدا ہو جیسے

شاہِ والا مجھے طیبہ بلالو

ہو کرم سرکارﷺ اب تو ہو گۓ غم بے شمار

سر پر غلامی کی دستار باندھوں

پیکرِ نور ہے وہ نور کا سایا کب ہے

ہے اگر زمانے میں شہر جو کوئی دلکش

مٹانے شرک و بدعت سرورِ کون و مکاں آئے

سرکار یوں لگا ہے تجھے دیکھنے کے بعد

نعتِ محبوبِ خدا ہو لازمی

لبوں سے اسمِ محمدﷺ کا نور لف کیا ہے